22 مئی 2025 - 00:42
اسرائیل اور اس کے حامی ایران اور یمن کے نہیں، اسلام کے دشمن ہیں، یمن + تصاویر

یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ نے کہا: خطے میں جاری کشیدگی ایک محدود تنازع نہیں بلکہ یہ امت مسلمہ اور غاصب صہیونی ریاست ـ اور اس کے حامیوں ـ کے ما بین ایک وسیع البنیاد جنگ ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی محمد حسین المشاط نے کل (بروز بدھ 21 مئی 2025ع‍) یمن کے سرکاری ٹیلی وژن براہ راست نشر ہونے والے خطاب میں کہا کہ خطے کی موجودہ صورت حال در حقیقت مشترکہ دشمن سے امت مسلمہ کا تقابل ہے، اور اسرائیل اور اس کے عالمی حمایتی صرف غزہ اور فلسطین پر ہی پر مسلط نہیں ہونا چاہتے بلکہ ان کی موجودہ صف بندی سے نمایاں طور پر ظاہر ہے کہ انہوں نے پورے عالم اسلام کو نشانے پر لیا ہے، لبنان اور ایران سے لے کر تمام اسلامی ممالک ان کے نشانے پر ہیں۔

انھوں نے تنبیہی لب و لہجے میں کہا کہ اسلامی ممالک کو [سادہ لوحانہ تجزیوں کو ترک کرنا چاہئے اور] اس خطرے کی وسیع البنیاد جہتوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے، اور اگر آج فلسطین پر آگ برس رہی ہے، کل عالم اسلام کا دوسرا کوئی حصہ اس آگ کی زد میں آئے گا۔

اسرائیل اور اس کے حامی ایران اور یمن کے نہیں، اسلام کے دشمن ہیں، یمن + تصاویر

یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ نے مزید کہا: "اسرائیلی-امریکی جارحیتوں" کی مزاحمت کی ذمہ داری صرف چند ممالک یا مقاومتی تحریکوں تک محدود نہیں ہے۔

مہدی المشاط نے کہا: غاصب صہیونی ریاست اور اس کے حامیوں کا مقابلہ امت مسلمہ کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور کسی بھی قسم کی خاموشی یا بے حسی اور لاتعلقی ان دشمنوں کی جارحیتوں کے لئے راستہ مزید ہموار کرے گی۔

المشاط نے کہا: فلسطینی عوام کے بارے میں یمن کا موقف یکسان اور مستقل ہے اور اس ملک کے تمام تر وسائل غزہ کی پشت پناہی پر صرف ہو رہے ہیں اور یمن جارحیتوں کے کسی بھی نئے دور سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اور جارحیت کے تناسب سے جواب دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یمن کی اندرونی یکجہتی مقاومت کا حصہ ہے، خودمختاری یکجہتی کے بغیر ممکن نہیں ہے، اور ہم اس یکجہتی کا تحفظ کریں گے یہاں تک کہ مقبوضہ سرزمینوں کو مکمل طور پر بیرونی تسلط سے آزاد کرا دیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha